Popular Products

Recent Products

Home Delivery Services

Home Delivery Services

8 10 99




 انسان کو مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے، طبی ماہرین قدرت نے ہمیں بے شمار پھلوں کی نعمت سے نوازا ہے جن میں بے تحاشہ غذائیت اور بہت سی ب...

کینو کے فوائد

کینو کے فوائد

8 10 99


 انسان کو مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے، طبی ماہرین
قدرت نے ہمیں بے شمار پھلوں کی نعمت سے نوازا ہے جن میں بے تحاشہ غذائیت اور بہت سی بیماریوں کا راز چھپا ہوا ہے لہذا ان پھلوں کا استعمال نہ صرف ہماری صحت کے لئے بہت ضروری ہے بلکہ روزانہ کی بنیاد پر اگر پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں تو یقیناً ہم بے شمار بیماریوں سے بھی بچ سکتے ہیں۔

کینو بھی موسم سرما کا ایک ایسا پھل ہے جو اپنے منفرد ذائقہ کی بدولت پسند کیا جاتا ہے، کھٹا اور میٹھا یہ پھل اپنے اندر بے شمار غذائیت رکھتا ہے اور اس کا استعمال ہماری صحت مند زندگی کے لئے ضروری ہے۔اسی حوالے سے کینو کے چند حیرت انگیز فوائد جو یقینا بیماریوں سے محفوظ اور صحت مند زندگی گزارنے میں انتہائی معاون ثابت ہوں گے۔

سرطان سے بچاو ¿ میں مفید؛
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کینو کا استعمال سرطان جیسے موذی مرض سے بچاو ¿ میں مدد فراہم کرتا ہے کیونکہ کینو میں شامل سٹرس لیمینائڈ جلد، پھیپڑے، چھاتی اور معدے سمیت متعدد قسم کے سرطان سے بچاتا ہے۔

گردے کے لئے مفید ؛
روزانہ ایک گلاس اگر کینو کا جوس پی لیا جائے تو اس سے نہ صرف گردے کی بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے بلکہ گردے میں ہونے والی پتھری سے بچاو ¿ کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

 صحت مند دل کے لئے مفید ؛
انسان کی صحت کا زیادہ تر دارومدار اس کے دل کی فٹنس پر ہوتا ہے جتنا اس کا دل صحت مند اور بیماریوں سے پاک ہوگا اتنی ہی اچھی زندگی آپ گزار سکیں گے اور دل کو مکمل فٹ رکھنے کے لئے کینو کا استعمال کریں کیونکہ اس میں پوٹاشیم شامل ہوتا ہے جو امراض قلب سمیت کولیسٹرول کو بھی قابو میں رکھتا ہے۔

جلد کی تروتازگی کے لئے؛
بڑھتی عمر کے ساتھ انسان کی جلد بھی ڈھلکنا شروع ہو جاتی ہے اور جھریوں کا شکار ہوجاتی ہے لیکن طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کینو میں وٹامن سی شامل ہوتا ہے جو جلد کے لئے انتہائی مفید ہے اور اس کے علاوہ کینو بڑھتی عمر کے اثرات کو بھی روکتا ہے۔

بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کے لئے؛
ہنگامہ خیز اور مصروف زندگی نے بلڈ پریشرکی زیادتی کو معمول بنادیا ہے جسے خاموش قاتل مرض بھی کہا جاتا ہے اوراس کو قابو میں رکھنا بھی بے حد ضروری ہے لہذا کینو کا استعمال بلند فشار خون کو کم کرتا ہے اور اس کو قابو میں رکھتا ہے۔

امرود گرم میدانی علاقوں میں پایا جانے والا ایسا پھل ہے جو لذت کے اعتبار سے شاید اتنا خاص نہ ہو لیکن خصوصیات کے لحاظ سے نہایت اعلیٰ اور م...

اَمرود کے لاجواب فائدے

اَمرود کے لاجواب فائدے

8 10 99

امرود گرم میدانی علاقوں میں پایا جانے والا ایسا پھل ہے جو لذت کے اعتبار سے شاید اتنا خاص نہ ہو لیکن خصوصیات کے لحاظ سے نہایت اعلیٰ اور مفید ہے۔

اس کے اندر چھوٹے چھوٹے بہت سے بیج موجود ہوتے ہیں جو نہایت سخت ہوتے ہیں لیکن بیرونی پرت چھلکے سے محروم ہوتی ہے۔ اس لیے اسے چبا کر خالص حالت میں ہی نگلا جاتا ہے۔ یہ قبض ک ±شا ہوتا ہے اور پیٹ کے اَمراض کے لیے سود مند ہوتا ہے۔ یہ ہلکے سبز رنگ کا نرم پھل ہوتا ہے۔ اس کا اندرونی حصہ سفید ہوتا ہے جسے گودا کہا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ امرود اگر کچا کھایا جائے تو مفید ہوتا ہے۔ امرود کی ایک خاص قسم کا گودا ہلکے گلابی رنگ کا ہوتا ہے۔

حیدر آباد دکن میں قائم نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میڈیسن میں حال ہی میں 14 تازہ پھلوں پر اس حوالے سے کی گئی ریسرچ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ امرود میں اینٹی آکسیڈنٹس (Anti-Oxidants) کی خوبیاں دوسرے تمام پھلوں کی نسبت زیادہ پائی جاتی ہیں۔ اینٹی آکسیڈینٹس وہ غذائیت بخش اجزاء ہیں جو خلیات کو تباہ ہونے سے بچاتے ہیں۔ خلیات کے تباہ ہونے پر جلد بڑھاپے کے اثرات کا شکار ہو جاتی ہے۔ جلد پر جھریاں اور شکنیں نمودار ہونے لگتی ہیں اور اسی وجہ سے سرطانی خلیات بھی بنتے ہیں جو نہایت تباہ کن اور مضر اثرات کے حامل ہوتے ہیں۔

اینٹی آکسیڈینٹس ان فری ریڈیکلز کا خاتمہ کرتے ہیں جو ان نقصانات اور خرابیوں کا باعث ہوتے ہیں۔ اس جائزے میں یہ دیکھا گیا ہے کہ امرود کو بھارت میں ”غریبوں کا پھل“ کہا جاتا ہے۔ دیگر پھلوں مثلاً انار، کیلا، شریفہ، آم، سیب، آلوچہ اور انگور کے مقابلے میں امرود کہیں زیادہ اینٹی آکسیڈینٹس سے بھر پور پھل ہے۔ 100 گرام امرود میں 500 ملی گرام اینٹی آکسیڈینٹس ہوتے ہیں جبکہ اتنی ہی مقدار میں االوچہ میں 330 ملی گرام، سیب اورانار میں 135 ملی گرام اور کیلے میں صرف 30 ملی گرام اینٹی آکسیڈینٹس پائے جاتے ہیں۔

”گرم ملکوں کا سیب“ کہلانے والے اس پھل میں حیران کن طور پروٹامن سی کی مقدار بھی دیگر پھلوں سے زیادہ پائی گئی ہے۔ امرود میں وٹامن سی کی مقدار 212 ملی گرام ہوتی ہے جبکہ وٹامن سی کے حوالے سے سب سے زیادہ مشہور پھل نارنگی یا کینو میں فی 100 گرام وٹامن سی کی مقدار صرف 40 ملی گرام ہوتی ہے۔ اگر 90 گرام وزنی امرود کھا لیا جائے تو وٹامن سی کی یومیہ ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ وٹامن سی پٹھوں میں پائی جانے والی اہم پروٹین کولاجن (Collagen) کی پیداوار کے علاوہ جلد اور بافتوں کو صحت مند رکھنے کے لیے بھی ضروری ہے۔ وٹامن سی وہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو بیماریوں سے بچانے والے نظام کو طاقتور بناتا ہے اور کینسر و امراض قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔ تاہم اگر امرود زیادہ پک جائے تو اس میں وٹامن سی کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔

امرود میں نیاسین (Niacin) اور پوٹاشیم بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھتے ہیں۔ امرود کے گودے اور اس کے بیجوں میں پیکٹن (Pectin) کی صورت میں حل پذیر اور غیر حل پذیر ریشے ہوتے ہیں جن سے کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

امرود کے بیج سے تیل بھی نکالا جاتا ہے، جس میں آیوڈین ہوتا ہے اور یہ طبی نقطہ نظر سے بہت مفید ہے۔ امرود میں وٹامن اے یا کیروٹین (Carotin) کی مقدار کم ہوتی ہے لیکن دیگر معدنیات بشمول فاسفورس اور کیلشیم زیادہ ہوتے ہیں۔ اچھی طرح پکا ہوا امرود قبض دور کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ امرود ایک ایسا پھل ہے جو ذائقے کے اعتبار سے شاید پسندیدہ نہ ہو مگر خصوصیات کے اعتبار سے بے حد مفید ہے۔

Winter has set in and tis’ the season for some delicious guavas. Here are 15 amazing guava benefits you need to know. Have not all of ...

Guava Benefits

Guava Benefits

8 10 99

Winter has set in and tis’ the season for some delicious guavas. Here are 15 amazing guava benefits you need to know.

Have not all of us enjoyed a plateful of guavas sprinkled with chaat masala atop? Nothing else can match up to the luscious jams, jellies and murabbas laced with an intoxicating strong-sweet fragrance. Undeniably, it is one fruit which always got enough lauding from our grandmothers. Guava, popularly known as amrood in Hindi, comes loaded with tiny hard seeds at the center. It is believed to have its genesis in Central America where it is alternatively known as "sand plum". It is round or oval in shape with light green or light yellow skin, and the colour of its flesh varies from white or pink to dark red and has edible seeds.

Besides its unique flavour and fragrance, guava has been hailed as one of the super fruits due to the numerous health benefits it offers. It indeed is a powerhouse of nutrients. “This humble fruit is extraordinarily rich in vitamin C, lycopene and antioxidants that are beneficial for skin. Guavas are also rich in manganese which helps the body to absorb other key nutrients from the food that we eat. Guavas contain folate, a mineral which helps promote fertility. The potassium in guavas helps normalise blood pressure levels as well. In fact, a banana and a guava contain almost the same amount of potassium. Since it contains about 80% of water it helps keep your skin hydrated”, says Dr. Manoj K. Ahuja, Sukhda Hospital. Here are 15 mind-blowing guava benefits for health and skin you need to know.
 
guava-benefits-1

Guava for Health

1. Immunity Booster
Did you know: Guavas are one of the richest sources of vitamin C? It’s true. Guavas contain 4 times the vitamin C content present in oranges. Vitamin C helps improve immunity and protects you against common infections and pathogens.

2. Lowers Risk of Cancer
“Lycopene, quercetin, vitamin C and other polyphenols act as potent antioxidants which neutralise free radicals generated in the body, preventing the growth of cancer cells. Guavas have shown to be widely successful in reducing prostate cancer risk and also inhibit the growth of breast cancer cells since it is rich in lycopene”, says Dr. Manoj K. Ahuja.

3. Diabetes-Friendly
Due to the rich fibre content and low glycaemic index, guavas prevent the development of diabetes. While the low glycemic index inhibits a sudden spike in sugar levels, the fibre content ensures the sugar levels are well regulated.

diabetes

4. Heart Healthy
Guavas improve the sodium and potassium balance of the body, thereby regulating blood pressure in patients with hypertension. Guavas also help lower the levels of triglycerides and bad cholesterol (LDL), which contribute to the development of heart disease. This magical fruit improves levels of the good cholesterol (HDL).

5. Treats Constipation
It is one of the richest sources of dietary fiber in comparison to other fruits and just 1 guava fulfills about 12% of your daily recommended intake of fibre, which makes it extremely beneficial for your digestive health. Guava seeds, if ingested whole or chewed, serve as excellent laxatives too, helping the formation of healthy bowel movements.

6. Improves Eyesight
Due to the presence of Vitamin A, guava is well known as a booster for vision health. It can not only prevent degradation of eyesight, but even improve eyesight. It can help slow down the appearance of cataracts and macular degeneration. Even though guavas are not as rich in Vitamin A as carrots, they are still a very good source of the nutrient.

eyesight

7. Guava During Pregnancy
Guavas contain folic acid, or vitamin B-9, which is recommended for pregnant women since it can help in developing the baby’s nervous system and protect the newborn from neurological disorders.


8. Beats Toothache
Guava leaves have a potent anti-inflammatory action and a powerful antibacterial ability which fights infection and kills germs. Thus, consuming guava leaves works as a fantastic home remedy for toothache. The juice of guava leaves has also been known to cure toothaches, swollen gums and oral ulcers.

9. Stress-Buster
The magnesium present in guavas helps to relax the muscles and nerves of the body. So after a hard workout or a long day at the office, a guava is certainly what you need to relax your muscles, combat stress and give your system a good energy boost.

stress

10. Good for Your Brain
“Guavas contain vitamin B3 and vitamin B6, also known as niacin and pyridoxine respectively, which help in improving blood circulation to the brain, stimulating cognitive function and relaxing the nerves”, remarks Dr. Manoj K. Ahuja.

11. Weight Loss
Want to shed a few pounds? Guava is just the ticket. Without compromising your intake of proteins, vitamins and fiber, guava helps you lose weight by regulating your metabolism. It’s a win-win! Guava makes for a very filling snack and satisfies the appetite very easily. Guava, especially raw guava, also has far less sugar as compared to apples, oranges, grapes, and other fruits.

12. Cough and Cold
Guava has one of the highest quantities of vitamin-C and iron among fruits, and both are proven to be preventive against cold and viral infections. The juice of raw and immature guavas or a decoction of guava-leaves is very helpful in relieving cough and cold since it helps get rid of mucus and disinfects the respiratory tract, throat and lungs.

guava-benefits-2
Guava Leaves

Guava for Skin

13. Anti-Ageing Properties
Guavas are rich in vitamin A, vitamin C and antioxidants like carotene and lycopene which help protect the skin from wrinkles. A guava a day, keeps fine lines away!

14. Improves Complexion
Guava helps regain the skin’s radiance and freshness. Reap the benefits by preparing a DIY scrub at home: All you have to do is mash some guava flesh with an egg yolk and apply it on your face. Rinse off after 20 minutes with warm water. When used once or twice a week, this scrub will remove dead cells from your skin and lighten your complexion. Guavas are also a great source of Vitamin K, which helps get rid of skin discoloration, dark circles, redness and acne irritation.

15. Improves Texture
Guavas rank high in astringent properties, guava leaves and unripe guavas even higher. Guava helps tone up and tighten the facial muscles, so apply a decoction of the leaves and fruit on your skin and voila!

چھتوں پر باغبانی (نعیم خان, پشاور) بڑھتی ہوئی آبادی اور ماحولیاتی آلودگی نے انسانی زندگی کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ خاص کر شہری علاق...

Roof Gardening

Roof Gardening

8 10 99

چھتوں پر باغبانی
(نعیم خان, پشاور)

بڑھتی ہوئی آبادی اور ماحولیاتی آلودگی نے انسانی زندگی کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ خاص کر شہری علاقوں میں کھلے مقامات کی کمی کی وجہ سے اور خاص کر ہم لوگوں کی سبزے سے دشمنی کی وجہ سے فضائ میں گھٹن بڑھتی جارہی ہے۔ شہروں میں سب سے بڑا مسئلہ پارکس اور سیر وتفریح اور سکون کے لئے باغات وغیرہ کی کمی بہت محسوس ہوتی ہے۔ اس مسئلے کے پیش نظر آج کل ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی پذیرممالک بھی نئی بنائی جانے والی عمارات میں چھتوں پر باغبانی (رووف ٹاپ گارڈننگ اور رووف ٹاپ فارمنگ) کو فروغ دیا جارہا ہے، جس سے نہ صرف باغبانی کے شوقین افراد محدود جگہوں میں خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اپنے شوق کو پورا کرسکتے ہیں بلکہ فضائی آلودگی میں کمی بھی ہوسکتی ہے۔ اسی طرح چھتوں پر سبزیوں کی کاشت سے کسی حد تک ہماری گھریلو ضروریات بھی پوری ہوسکتی ہیں۔

چھتوں پر باغبانی کا شوق یا طریقہ کار نیا نہیں ہے۔ تاریخ میں اس طریقہ کار کے ثبوت 600قبل از مسیح کی رومن تاریخ اور گیارہویں صدی عیسوی میں مصر میں مسلم دور حکومت میں بھی موجود ہیں۔ مصر میں مسلم حکمرانوں کی عمارات کی تعمیر میں دلچسپی کی بدولت جب چودہ چودہ منزلہ عمارتیں بننے لگیں تھی تو ا س وقت بھی چھتوں پر باغبانی کو فروغ دیا گیا تھا اور چھتوں پر سبزیوں کی کاشت بھی کی جاتی تھی جس کے لئے آب پاشی کا بھی انتہائی جدید اور معقول بندوبست کیا گیا تھا۔ چھتوں کی منڈیروں پرگملوں اور ناکارہ برتنوں میں کئی قسم کے پودے لگانے کا رواج ہمارے علاقے میں عام تھا، جن میں عام طور پر تلسی، گیندہ پھول، (پنیرک)، پودینہ، دھنیا،پیاز، مرچ، ٹماٹر اور دوسرے آسانی سے ا گنے والے پودے اور بیلیں اگائے جاتے تھے۔ ان سے نہ صرف کچی چھتوں کی منڈیروں کو مضبوطی ملتی تھی بلکہ قدرتی خوبصورتی بھی ملتی تھی اور یہ نہ صرف ہمارے گھر بلکہ ہر ا س گھر میں لگائے جاتے تھے جو باغبانی کا شوق رکھتے تھے۔ میرے خیال میں چھتوں کی منڈیروں پر گملوں اور ناکارہ برتنوں میں پودے لگانا پورے ملک میں عام بات ہے۔ مگر جیسے جیسے کئی کئی منزلہ عمارتیں بنتی گئی منڈیروں کا تصوربھی ختم ہوتا گیا اور عمارتوں کے جنگل میں زمین تنگ ہوتی جاتی گئی، بڑے شہروں میں یہ بات آسانی سے ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔ ایسے میں چھتوں پر مختلف گملوں، برتنوں یا ڈبو وغیرہ میں پودے اگانے سے کافی حد تک شوق پورا کیا جاسکتا ہے۔ چھتوں پر باغبانی اب باقاعدہ ایک آرٹ اور بلڈنگ کنسٹرکشن کا ایک مضمون بن گیا ہے۔

ماحول اور درجہ حرارت کا اثر
چھتوں پر سبزہ ا گانے سے موسمی اثرات میں کافی حد تک کمی کی جا سکتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق کسی عمارت کے چھت یا آس پاس پودے اور درخت لگانے سے 3۔6 سے 11.6 سینٹی گریڈ تک کا فرق لایا جاسکتا ہے۔ شہری علاقوں میں جہاں سورج کی تپش پکی عمارتوں اور کنکریٹ کے استعمال سے اور زیادہ ہوجاتی ہے تو اس کو کم کرنے کے لئے چھتوں پر باغبانی کے فروغ سے اچھے فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ قرینے سے چھتوں پر پودوں کی سجاوٹ سے نہ صرف ماحول پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ گنجان آباد علاقوں میں صاف ماحول بھی میسر آجاتا ہے۔

پودوں کا انتخاب
اس وقت پاکستان میں پودوں کی نرسریوں میں بہت سارے ایسے قسام کے پودے آسانی سے دستیاب ہیں جن کو گملوں میں لگا کر خوبصورتی کے ساتھ ساتھ فوائد بھی لئے جاسکتے ہیں۔ پودوں کے انتخاب کے دوران سب سے اہم بات یہ مدنظر رکھنی چاہئے کہ آپ کے پاس دستیاب جگہ کتنی ہے، ا ±س کی مناسبت سے پودوں کا انتخاب کریں۔ اگر چھوٹی جگہ ہے تو ایسے پودے منتخب کریں جن کو زیادہ جگہ کی ضرورت نہ ہو۔ پودوں اور گملوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھیں۔ لیموں، سیب، مالٹا، انگوراور دیگر کئی اقسام کے پھلوں کے ایسے بودے بھی دستیاب ہیں جن کو گملوں میں آسانی سے لگا کر کہیں بھی رکھا جاسکتا ہے۔ سبزیوں میں ٹماٹر، مرچ، پودینہ دھنیا، بینگن، بھنڈیاں، توری، کریلہ، کدو، گاجریں، مولیاں، مکئی اور دوسری کئی اقسام کی سبزیاں آسانی سے ا گائی جاسکتی ہیں۔ سبزیوں کو ا گا کر ہم اپنے گھر کے کچن کی ضروریات کو کسی حد تک پورا کیا جاسکتا ہے۔ بس ا ن کو مناسب مقدار میں سورج کی روشنی کے ساتھ ساتھ پانی اور کھاد وغیرہ دی جانی چاہئے۔ آرائیشی پودے لگا کر ہم اپنے گھر کے ماحول کو خوبصورت بنا سکتےہیں اور شہروں کی گنجان آباد علاقوں میں بھی اپنے گھر کے کسی کونے یا چھت کو پر فضا بنا سکتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر
مارکیٹ میں ایسے مٹیریل اوراشیاء دستیاب ہیں جن سے آسانی کے ساتھ بغیر کسی نقصان کے چھتوں پر خوبصورت باغ بنائے جاسکتے ہیں جن میں مناسب سائزکے پودے لگائے جاسکتے ہیں۔ یہ خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے کہ چھت پر پودوں کے لئے جو گملے یا کیاریاں بنائی جائیں ا ن میں فالتو پانی کے نکاس کا ایسا نظام ہو کہ نہ توہ وہ کیاری یا گملے میں رہ جائے نہ ہی وہ چھت کو نقصان پہنچا سکے۔ گملوں اور کیاریوں کو چھت پر اس انداز سے رکھا جائے کہ چھت سے ان کے پیندے کی ا ±نچائی کم از کم تین انچ ہو تاکہ زیادہ پانی آسانی سے گملوں سے خارج ہو سکے اور چھت پر ٹھہرے بھی نہ۔ اس طرح سے چھت کی سطح بھی خشک رہے گی اور چھت ٹپکنے یا عمارت کو پانی سے نقصان پہنچنے کا خطرہ بھی نہ ہوگا۔ اسی طرح یہ بات بھی اہم ہے کہ مٹی کے ساتھ گملوں کا وزن اور بھی بڑھ جاتا ہے ، اس بات کے پیش نظر چھت کی مضبوطی کو بھی دیہان میں رکھنا چاہئے۔ پودوں کے درمیاں مناسب فاصلہ رکھیں تاکہ ا ن کی بڑھوتری کا عمل متاثر نہ ہو۔ روشنی، پانی اور کھاد کا مناسب بندوبست ہونا چاہئے۔ مناسب وقفے سے گملوں اور کیاریوں میں گوڈی کرنی چاہئے۔ چھت پر دیواروں کے ساتھ ساتھ اگر پودوں کے لئے جگہ بنا لی جائے اور درمیان میں ا ٹھنے بیٹھنے کی جگہ سلیقے سے بنا لی جائے تو اٹھنے بیٹھنے کے لئے ایک اچھی جگہ بنائی جاسکتی ہے۔

چھتوں پر پودے، بیلیں، سبزیاں اور دوسری جڑی بوٹیاں ا گانے سے نہ صرف اپنے گھر کے کچن کی ضرور پوری کی جاسکتی ہے بلکہ موسم کی شدت کو بھی کافی حد تک کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ہمارے ایک عزیز طارق تنویر صاحب نے عمودی باغبانی کے فروغ کے لئے کام کیا ہے اور ایسی دیواریں متعارف کروائیں ہیں جن میں عمودی طریقے پر سبزیاں اور پھول بوٹے کاشت کئے جاسکتے ہیں۔ ا ±مید ہے کہ وہ چھتوں پر باغبانی اور فارمنگ پر توجہ دے کر ہمارے ملک کے موسمی حالات کے پیش نظر پراڈکٹس اور پودے تیار کریں گے۔

گوگل سے لی گئی کچھ تصاویر ملاحظہ کریں جن سے اندازہ لگا کر ہم بھی اپنے گھروں میں موجود محدود جگہوں کو استعمال کرکے فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔کسی بھی آن لائن سرچ انجن میں تھوڑی سی تلاش کے بعد چھتوں پر باغبانی اور فارمنگ کے بارے میں بہت ساری معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔مصطفیٰ ملک صاحب نے اپنے فیس بک پیج "گھریلو باغبانی" پر ایک تصویر شائع کی جس سے متاثر ہوکرمیں نے یہ پوسٹ تحریر کی۔

Mint ( podina)

Mint ( podina)

8 10 99

Niazbo Plants

Niazbo Plants

8 10 99

Tulsi plants

Tulsi plants

8 10 99

Lemongrass in pots

Lemongrass in pots

8 10 99

Mango Tree

Mango Tree

8 10 99

Aloe Vera

Aloe Vera

8 10 99

The neem plant is a fast growing and long living tree, native to Burma. From there the Neem tree has spread and is now grown all over...

Desi Neem Plant

Desi Neem Plant

8 10 99


The neem plant is a fast growing and long living tree, native to Burma.
From there the Neem tree has spread and is now grown all over the world.
In Pakistan the neem medicinal plant is highly regarded because of its many uses and benefits.

برصغیر پاک و ہند میں نیم کے پیڑ کثرت سے پائے جاتے ہیں جو ہمیں جہاں تپتی دھوپ میں گھنی چھاؤں فراہم کرتے ہیں وہیں اس کے ایسے فوائد بھی ہیں جو عام طور پر ہماری نظروں سے پوشیدہ ہیں جن میں درج درج ذیل ہیں۔

زمین کی زرخیزی میں اضافہ ؛
نیم كا درخت کم پانی میں پروان چڑھتا ہے اور یہ زمین کی زرخیزی میں بڑھاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ پانی كے ضیاع اور زمین کے كٹاؤ كو بھی روكتا ہے۔

کیڑے مارنے کی قدرتی دوا؛
نیم میں موجود قدرتی اجزا اسے کیڑے مار دواؤں کا قدرتی نعم البدل بھی بناتے ہیں، بھارت سمیت کئی ممالک میں اس کا استعمال فصلوں کو کیڑوں سے بچانے کے لئے بھی ہوتا ہے اس سے ناصرف فصلوں پر اچھا اثر پڑتا ہے بل کہ ان فصلوں سے حاصل ہونے والی خوراک کیمیائی اجزا سے پاک ہوتی ہے۔

نیم بہترین جراثیم کش دوا ؛
نیم كے درخت كا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم كے طور پر استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر بیج سے نکلنے والا تیل قدرتی جراثیم كش صفات ركھتا ہے۔ نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس سے نہانے سے مختلف قسم کی داغ اور چنبل سمیت دیگر جلدی بیماریوں اور خارش سے نجات ملتی ہے۔ اس کے علاوہ نیم کے پتے ابال کر پینے سے اسہال کے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔

امراض قلب کے لئے اکسیر؛
نیم كے پتے کئی امراض میں اکسیر ہیں، پتوں سے كشید كردہ اجزاء جہاں ملیریا كے علاج میں نہایت سودمند ہوتے ہیں وہیں یہ خون میں كولیسٹرول كی مقدار كم كركے دل كی شریانوں كی تنگی کو دور بھی کرتے ہیں جس سے دل كے دورے کا خدشہ کم ہوتا ہے۔

بہترین بیوٹیشن؛
نیم كے پتے خواتین کے حسن و جمال کو برقرار رکھنے، چہرے کی جھریوں کے خاتمے اور چمک دار جلد کے لئے بھی استعمال كئے جاتے ہیں۔

بنائیں اپنے بال مضبوط اور چمکدار؛
نیم کا تیل بالوں کی خشكی دور اور انہیں لمبا كرنے میں بھی معاون ہے، بالوں کو مضبوط اور صحت مند کرنے کیلئے نیم کے تیل سے بالوں کی جڑوں میں مالش کری
.................................................................


نیم کا درخت اور پتے٬ وہ فوائد جو آپ نہیں جانتے

جنوبی ایشیا میں نیم کے پیڑ کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ زمانہ قدیم سے اس کا ذکر سنسکرت کی کتابوں میں ملتا ہے اور تقریبًا چار ہزار برسوں سے اس کا استعمال دواؤں میں بھی ہوتا آرہا ہے۔ نیم کے درخت اور پتے کئی ایسے فوائد کے حامل ہوتے ہیں جن سے لوگوں کی ایک بڑی اکثریت لاعلم ہے-

چینی ماہرین کے مطابق نیم کے تازہ پتے کھانے سے چیچک ،خسرہ،اور کیل مہاسوں کا علاج ممکن ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیم کے پتوں میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں جو جسم کے اندر داخل ہو کر خون اور جگر کو صاف کرنے کے ساتھ خارش اور کھجلی کو بھی ختم کرتے ہیں۔ نیم کے پتے ذائقے میں انتہائی تلخ ہوتے ہیں جنھیں کھانا مشکل ہے لیکن ان کے انسانی صحت کے لئے فوائد لاتعداد ہیں۔
 

ماہرین زراعت کے مطابق نیم کا درخت زمینی مٹی کی صلاحیت بڑھاتا ہے اور پانی کے ضیاع و مٹی کے کٹاؤ کو بھی روکتا ہے نیز نیم کے درخت کا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ نیم کے درخت سے کشید کردہ اجزاء بول، دست، پیچش،کھانسی، جلدی امراض ، بگڑے ہوئے زخم ، اعصابی تناؤ، انواع واقسام کی سوزشوں سمیت بہت سارے امراض میں بے حد مفید ہے۔

نیم کے پتوں سے کشید کردہ اجزاء ملیریا کے علاج کے لیے بھی نہایت سود مند ثابت ہوئے ہیں- یہ خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم کر کے دل کی شریانوں کی تنگی جو دل کے دورہ کا باعث بنتی ہے کو دور کرتے ہیں ۔
 

نیم کے پتوں کے چند مزید قیمتی فوائد:
نیم کے پتے پانی میں اس وقت تک ابالیں جب تک کہ پتے نرم اور پانی کا رنگ سبزی مائل نہ ہوجائے- اس پانی کو دوسرے پانی میں ملا کر غسل کرنے سے جلدی انفیکشن اور خارش سے نجات ملتی ہے-

مندرجہ بالا ابلے ہوئے پانی کے میں اگر روئی بھگو کر جلدی دانوں پر لگائی جاتے تو ان کا خاتمہ ممکن ہے-

نیم کا پانی چہرے کی جھریوں محفوظ رکھتا ہے اور ساتھ ہی نکھار بھی پیدا کرتا ہے۔

چہرے کے کیل مہاسوں کے علاج کیلئے نیم کے پتوں اور مالٹے کے چھلکے کو اکٹھا کوٹ لیں اور اس میں شہد، سویا ملک اور تھوڑا سا دہی شامل کر لیں، اس آمیزے کو ہفتہ میں کم از کم تین دفعہ استعمال کریں۔
 

بالوں کی مضبوطی کے لیے نیم کا تیل استعمال کریں- بالوں کی جڑوں میں اس تیل کی مالش کچھ اس طرح کریں کہ بال ٹوٹنے نہ پائیں۔

سر کی خشکی دور کرنے کیلئے نیم کے پاﺅڈر کو پانی میں مکس کر لیں اور اسے سر کی جلد پر ایک گھنٹہ لگا رہنا دیں۔ اس کے بعد شیمپو سے بالوں کو اچھی طرح دھو لیں۔

کان میں موجود زخم کے خاتمے کے لیے نیم کے پتوں کا پانی 3 ماشہ، شہد خالص 3 ماشہ دونوں کو ملا کر اور نیم گرم کر کے کان میں چند قطرے ڈالیں٬ چند روز میں زخم ٹھیک ہو جائے گا۔

دو تولہ نیم کی چھال کو ایک سیر پانی میں پکائیں جب چوتھائی رہ جائے تو مل کر چھان لیں اور صبح و شام پی لیا کریں، اس سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں اور آئندہ پیدا نہیں ہوتے ۔

 

Rose Flowering

Rose Flowering

8 10 99

Gardenia Florida

Gardenia Florida

8 10 99

Jasmine Flower

Jasmine Flower

8 10 99

Mootia Flower

Mootia Flower

8 10 99

Raat Ki Rani

Raat Ki Rani

8 10 99

Din Ka Raja

Din Ka Raja

8 10 99

Francicia Flower

Francicia Flower

8 10 99

Murrayas are evergreen shrubs from south-east Asia and Australia. They produce fragrant, creamy white flowers in abundance in spring the...

dwarf murraya

dwarf murraya

8 10 99
Murrayas are evergreen shrubs from south-east Asia and Australia. They produce fragrant, creamy white flowers in abundance in spring then again in late summer or early autumn, and also after heavy rain. They have glossy green foliage and a dense, twiggy habit and are often planted as hedges and privacy screens. The good news is that a charming new dwarf variety of murraya is now available